رمادی اور پالمیرا کی طرف داعش کی کامیاب پیشقدمی
16 مئی 2015خبر رساں ادارے اے ایف پی نے سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے حوالے سے ہفتے کے دن بتایا ہے کہ ’اسلامک اسٹیٹ‘ (داعش) کے جنگجو عراقی صوبے انبار کے دارالحکومت رمادی میں داخل ہو چکے ہیں، جہاں انہوں نے حکومتی صدر دفاتر پر اپنا سیاہ پرچم لہرا دیا ہے۔ حکومتی ذرائع نے بھی تصدیق کر دی ہے کہ یہ جہادی شہر کے نوّے فیصد علاقے پر قابض ہو چکے ہیں۔ ایک اعلیٰ پولیس اہلکار نے اپنا نام مخفی رکھنے کی شرط پر اے ایف پی کو بتایا، ’’اسلامک اسٹیٹ کے شدت پسندوں نے رمادی کے مرکزی علاقوں پر قبضہ کر لیا ہے۔ انہوں نے انبار کے پولیس ہیڈ کوارٹرز پر اپنا پرچم لہرا دیا ہے۔‘‘
بتایا گیا ہے کہ ان جہادیوں نے رمادی پر چڑھائی کرتے ہوئے خود کش کار بم دھماکے کیے اور اپنی پوری طاقت کے ساتھ عراقی فورسز کو پسپا کر دیا ہے۔ بدھ کو شروع کی جانے والی اس کارروائی کے نتیجے میں اب تک 73 عراقی فوجی جبکہ 65 جنگجو مارے جا چکے ہیں۔ یہ امر اہم ہے کہ عراقی فورسز کو اس لڑائی میں نہ صرف مقامی شیعہ ملیشیا فائٹرز کی حمایت حاصل ہے بلکہ امریکی اتحادی فضائیہ بھی انہیں تعاون فراہم کر رہی ہے۔ ’اسلامک اسٹیٹ‘ کی طرف سے رمادی پر یہ کامیاب چڑھائی رواں برس کے دوران ان کی ایک بڑی کامیابی تصور کی جا رہی ہے۔
عراقی حکام نے البتہ کہا ہے کہ رمادی ابھی تک مکمل طور پر جہادیوں کے کنٹرول میں نہیں گیا ہے۔ عراقی میڈیا کے مطابق اس اہم شہر میں جنگجوؤں کو پسپا کرنے کے لیے بھرپور جوابی کارروائی جاری ہے۔ عراقی فورسز کو بیجی کے علاقے میں بھی جنگجوؤں کے حملوں کا سامنا ہے جبکہ موصل مکمل طور پر حکومتی فورسز کے ہاتھوں سے نکل چکا ہے۔
اسی اثناء میں نائب امریکی صدر جو بائیڈن نے جمعے کے دن عراقی وزیر اعظم حیدر العبادی کو ٹیلی فون پر یقین دہانی کرائی کہ اس لڑائی میں کامیابی کے لیے عراقی فورسز کو جلد ہی اسلحہ فراہم کیا جائے گا۔
ادھر شام میں ان جہادیوں نے تاریخی شہر پالمیرا کی طرف پیشقدمی کرتے ہوئے نواحی گاؤں امیریہ میں تئیس افراد کو ہلاک کر دیا ہے۔ لندن میں قائم غیر سرکاری ادارے سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے سربراہ رامی عبدالرحمان کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔ ایسے خدشات پیدا ہو گئے ہیں کہ یہ جہادی جلد ہی پالمیرا میں داخل ہونے میں کامیاب ہو جائیں گے اور وہ اس دوہزار سالہ پرانے قدیمی نخلستانی شہر کو بھی تباہ کر دیں گے۔
شامی فوج نے عہد کیا ہے کہ ’اسلامک اسٹیٹ‘ کو پالمیرا پر قبضہ کرنے سے روکا جائے گا۔ اس شہر میں 35 ہزار افراد آباد ہیں جبکہ اس کے نواحی علاقوں میں بھی اتنی ہی آبادی سکونت پذیر ہے۔ صوبہ حمص کے حکام نے کہا ہے کہ جہادیوں کی پیشقدمی کو روکنے کے لیے اضافی فوجی دستے روانہ کر دیے گئے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ شامی فضائیہ ان جنگجوؤں کے ٹھکانوں پر بمباری کا سلسلہ بھی جاری رکھے ہوئے ہے۔