دماغ کے آپریشن کے دوران گٹار بجانے والا بھارتی رو بہ صحت
20 جولائی 2017ابھیشک پرشاد ایک ایسے ’نیوروجیکل ڈس آرڈر‘ میں مبتلا تھا جس کے باعث اس کے ایک ہاتھ کی انگلیاں مڑ جاتی تھیں۔ یہ بیماری خاص طور پر تب زیادہ شدت اختیار کر جاتی تھی، جب وہ گٹار بجانے کی کوشش کرتا تھا۔ بہت کم لوگوں میں پائی جانے والی اس بیماری کو اسی سبب ’میوزیشنز ڈِسٹونیا‘ بھی کہا جاتا ہے۔
’میرے بچے کا دل سشما سوراج کے لیے دھڑکتا ہے‘
سینتیس سالہ پرشاد نے اس بیماری کے علاج کے لیے کئی ڈاکٹروں کے پاس جاتا رہا، لیکن اسے کچھ افاقہ نہ ہوا۔ آخرکار بنگلور کے بھگوان مہاویر جین ہسپتال کے سرجن نے علاج کا ایک غیر معمولی اور انوکھا طریقہ اختیار کرنے کا مشورہ دیا۔
سرجن نے بے ہوش کر کے آپریشن کرنے کی بجائے، ابھیشک کو ہوش میں رکھ کر آپریشن کرنے کی تجویز دی تھی۔ آپریشن کے دوران ڈاکٹروں نے اس کی کھوپڑی میں سوراخ کر کے ایک ’الیکٹروڈ‘ کی مدد سے اس کا علاج کرنا شروع کیا۔
یہ آپریشن کرنے والے سرجن ڈاکٹر شرن سری نواس نے آج جاری کیے گئے اپنے ایک بیان میں کہا، ’’سرجری کے دوران ابھیشک مکمل طور پر ہوش میں تھا اور چوں کہ مسئلہ صرف تبھی آتا تھا جب وہ گٹار بجاتا تھا، اس لیے سرجری کے دوران وہ گٹار بجاتا رہا۔‘‘
سرجری کے دوران گٹار بجانے کے باعث ڈاکٹروں کو دماغ میں موجود مسئلے کی نشاندہی میں مدد ملتی رہی اور صرف اسی دماغی شریان کا علاج کیا گیا، جس کے باعث ابھیشک کا ہاتھ کام نہیں کر رہا تھا۔
سات گھنٹے تک باہوش سرجری کرانے والے ابھیشک پرشاد نے اس انوکھے تجربے کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا، ’’آپریشن کے دوران جب میری انگلیاں کسی جادوئی طریقے سے کام کرنا شروع ہو رہی تھیں تو میں بہت خوش ہو رہا تھا۔ سرجری کے اختتام تک میری تمام انگلیاں سو فیصد کام کرنا شروع ہو گئیں۔‘‘
جمعرات کے روز ابھیشک پرشاد دوبارہ ہسپتال آیا، جہاں اس کے ٹانکے کھولے گئے۔ ابھیشک نے ڈاکٹروں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ہسپتال میں پھر سے گٹار بھی بجایا۔