1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی کے صوبائی انتخابات پر ڈوئچے ويلے کا تبصرہ

7 مئی 2012

کل اتوار چھ مئی کو جرمنی کے ايک شمالی صوبے شليزوگ ہولشٹائن ميں صوبائی پارليمنٹ کے انتخابات ہوئے۔ ان انتخابات ميں جرمنی کی موجودہ مخلوط وفاقی حکومت ميں شامل چھوٹی پارٹی ايف ڈی پی کو بھی کاميابی حاصل ہوئی۔

https://p.dw.com/p/14rAf
تصویر: dapd

جب اس سال کے شروع ميں يہ اعلان ہوا تھا کہ ملک کے تين وفاقی صوبوں ميں قبل از وقت انتخابات ہوں گے تو چانسلر ميرکل کو يہ فکر لاحق ہو گئی تھی کہ وفاقی حکومت ميں شامل ان کی اتحادی جماعت ايف ڈی پی کہيں تينوں صوبوں ميں ناکام ہو کر پارليمنٹ ميں داخلے سے محروم نہ رہ جائے۔ رائے عامہ کے جائزوں ميں ايف ڈی پی کو صرف تين فيصد يا اس سے بھی کم ووٹ ملنے کی پيشگوئی کی جا رہی تھی۔ مارچ ميں صوبے زار لينڈ ميں ايف ڈی پی کو صرف 1.2 فيصد ووٹ ملے تھے اور اس طرح وہ اس صوبائی پارليمنٹ ميں داخل نہيں ہو سکی تھی۔

ليکن اب کل کے شليزوگ ہولشٹائن کے صوبائی انتخابات ميں ايف ڈی پی کامياب رہی۔ يہی نہيں بلکہ اس کو اس کی تاريخ کی دوسری بہترين کاميابی حاصل ہوئی۔ اس کے بعد ايف ڈی پی کو اب يہ اميد ہے کہ ايک ہفتے بعد صوبے نارتھ رائن ويسٹ فيليا کے انتخابات ميں بھی وہ پارليمنٹ ميں نشستيں حاصل کرنے ميں کامياب ہو جائے گی۔ اس طرح ملک گير سطح پر اس پارٹی کی بقا کا سامان ہو جائے گا۔ اس صورتحال ميں انگيلا ميرکل اس دکھ کو برداشت کر سکتی ہيں کہ ان کی پارٹی سی ڈی يو کو اتوار کے روز شليزوگ ہولشٹائن کے صوبائی انتخابات ميں سن 1950 کے بعد سے سب سے سنگين شکست کا سامنا ہوا ہے اور اسے غالباً صوبائی حکومت چھوڑنا پڑے گی۔

وولف گانگ کوبيکی، ايف ڈی پی
وولف گانگ کوبيکی، ايف ڈی پیتصویر: Reuters

ان صوبائی انتخابات کے نتائج سے جرمن چانسلر کے ليے يورپی بحران سے نمٹنا کچھ آسان ہو جائے گا۔ اس کی وجہ يہ ہے کہ ان انتخابات ميں کامياب ہونے والے ايف ڈی پی کے اميدوار وولف گانگ کوبيکی اپنی پارٹی کی وفاقی قيادت کے برعکس يورپ ميں رقوم کی منتقلی پر اور بہت زیادہ آمدنی والوں پر ٹيکس لگانے کے حامی ہيں۔ وہ اس ٹيکس کی رقم سے مزيد قرض ليے بغير يورپی اقتصادی نمو کے پروگرام کے اخراجات پورے کرنا چاہتے ہيں۔ صوبے شليزوگ ہولشٹائن ميں کاميابی کے بعد کوبيکی اپنی پارٹی ميں وفاقی سطح پر اپنی اس پاليسی کے ليے حمايت حاصل کرنے کی بہتر پوزيشن ميں ہيں۔ يہ يورپی مالی معاہدے کے ليے اپوزيشن کی منظوری حاصل کرنے ميں بہت مددگار ہو سکتا ہے اور اس طرح جرمنی ميں اس معاہدے کی توثيق کے ليے ضروری دو تہائی اکثريت حاصل کی جا سکتی ہے۔ اس طرح ايف ڈی پی کے مؤقف ميں تبديلی کے ساتھ چانسلر ميرکل کو يورپی مالی معاہدے اور يورپی اقتصادی نمو کے پروگرام کے حامی فرانس کے نئے صدر اولاند سے اتفاق رائے کا ايک اچھا موقع مل جائے گا۔

چانسلر آنگيلا ميرکل انتخابات کے بعد پريس کانفرنس ميں
چانسلر آنگيلا ميرکل انتخابات کے بعد پريس کانفرنس ميںتصویر: picture-alliance/dpa

شليزوگ ہولشٹائن کے انتخابی نتائج جرمن چانسلر کے ليے خوش کن نہيں ہيں ليکن حالات اس سے خراب تر بھی ہو سکتے تھے۔ جسے چانسلر ميرکل کی حالت ابتر ہوجانے کی اميد تھی، اسے مايوسی ہوئی ہو گی ليکن ايک ہفتے بعد ہی ملک کے سب سے زیادہ آبادی والے صوبے نارتھ رائن ویسٹ فیلیا ميں بھی انتخابات ہو رہے ہيں۔ کم از کم اس وقت تک کے ليے انگيلا ميرکل کو سانس لينے کا موقع مل گيا ہے۔

P.Stützle / sas / N. Werkhäuser / mm