جرمنی میں نئی حکومت کی تشکیل کے مذاکرات پیر سے
22 جنوری 2018سوشل ڈیموکریٹک پارٹی (ایس پی ڈی) کے مذاکرات شروع کرنے کے فیصلے کے بعد چانسلر میرکل اور اُن کی سیاسی جماعت نے مزید وقت ضائع کیے بغیر نئی حکومت قائم کرنے کی خاطر باقاعدہ مذاکرات آج بروز پیر سے شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مذاکرات کی کامیابی کی صورت میں انگیلا میرکل چانسلر کے منصب کی چوتھی مدت شروع کر سکیں گی۔
مخلوط حکومت کے لیے مذاکرات: اگلہ مرحلہ کیا ہو گا؟
جرمنی میں حکومت سازی کی کوشش: ’سب کچھ یا کچھ بھی نہیں‘
جرمنی، مخلوط حکومت سازی کا راستہ ہموار ہو گیا
نئے انتخابات کی ضرورت نہیں ہے، چانسلر میرکل
انگیلا میرکل کا کہنا ہے کہ وہ سوشل ڈیموکریٹس کے ساتھ حکومت سازی کے مذاکرات بغیر کوئی وقت ضائع کیے شروع کریں گی تا کہ جلد از جلد حکومت تشکیل دی جا سکے۔ انہوں نے ایک مستحکم حکومت قائم کرنے کو وقت کی ضرورت قرار دیا۔
ایسے اندازے لگائے گئے ہیں کہ وہ بائیس جنوری کو جرمن صوبے باویریا کی حکمران سیاسی جماعت کرسچن سوشل یونین کے سربراہ ہورسٹ زے ہوفر اور ایس پی ڈی کے رہنما مارٹن شلس کے ساتھ ملاقات کرسکتی ہیں۔ باویریا کے وزیراعلیٰ ہورسٹ زے ہوفر کا کہنا ہے کہ مذاکراتی عمل کے بعد قوی امکان ہے کہ مارچ میں نئی حکومت قائم ہو جائے گی۔
جرمن سیاست کے ماہرین کا خیال ہے کہ ابھی حکومت سازی کی حتمی ڈیل کی کوئی ضمانت نہیں دی جا سکتی۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ اب اپوزیشن پارٹی کی مرکزی قیادت پر دباؤ بڑھ گیا ہے کہ وہ ڈیل کے لیے جرمن عوام کے لیے کن کلیدی معلاملات پر قدامت پسند سیاسی اتحاد سے رعایتیں حاصل کر سکیں گے۔
شلس نے اتوار کی پارٹی رائے شماری کے بعد اپنے ٹویٹ میں واضح کیا ہے کہ اب جرمن عوام کی زندگیوں کو بہتر کرنے کے لیے مثبت فیصلوں کی ضرورت ہے۔ اکیس جنوری کو سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کے جرمن شہر بون میں منعقدہ اجلاس میں مذاکرات شروع کرنے کے حق میں صرف چھپن فیصد اراکین نے ووٹ ڈالا۔
تجزیہ کاروں کے مطابق اگلا مذاکراتی عمل آسان نہیں ہوگا کیونکہ اگرسوشل ڈیموکریٹس نے مناسب انداز میں معاملات طے نہ کیے تو حکومت سازی کی ڈیل کی منظوری کے لیے ساڑھے چار لاکھ اراکین کو قائل کرنا آسان نہیں ہو گا اور پارٹی قیادت کو اراکین کی ناراضی کا سامنا ہو گا۔