بیرلسکونی قانون کے نرغے میں آ ہی گئے
27 اکتوبر 2012ٹیکس چوری کے الزام میں چار سال قید کی سزا کو سلویو بیرلسکونی کی اب تک کی سب سے بڑی شکست کہا جا رہا ہے۔ اس سے قبل بیرلسکونی اپنے خلاف چلنے والے تمام مقدمات میں کسی نہ کسی طرح قانون کی گرفت سے بچنے میں کامیاب رہے تھے۔ کسی کو بھی امید نہیں تھی کہ جج یہ فیصلہ سنائے گا۔ تاہم عدالت نے استثنٰی حاصل ہونے کی وجہ سے اس سزا کو فوری طور پر ایک سال تک محدود کر دیا ہے۔ یہ قانون 2006ء میں منظور کیا گیا تھا۔ میلان کی عدالت کے مطابق سابق وزیراعظم پانچ سال تک کسی سرکاری عہدے پر بھی فائز نہیں ہو سکتے۔
بیرلسکونی کا شمار اٹلی کے ذرائع ابلاغ کی اہم ترین شخصیات میں ہوتا ہے۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے نشریاتی حقوق خریدنے کے لیے دھوکہ دہی سے کام لیا ہے۔ بیرلسکونی میڈیا سیٹ نامی کمپنی کے تقریباً 40 فیصد شیئرز کے مالک ہیں۔ عدالت کے فیصلے کے مطابق میڈیا سیٹ کی جانب سے ٹیلی وژن چینل کے حقوق خریدنے کے معاملے میں بیرلسکونی بذات خود ذمہ دار ہیں۔ اس سودے میں ان کی کمپنی نے 470 ملین یورو اضافی ادا کیے تاکہ ٹیکس بچا کر کالے دھن میں اضافہ کیا جا سکے۔
بیرلسکونی کے ساتھ مزید 10 افراد کو اس مقدمے میں قصور وار قرار دیا گیا ہے۔ 76 سالہ بیرلسکونی نے عدالتی فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ عدالت کی جانب سے ہراساں کرنے کی کوشش ہے اور یہ رویہ ناقابل برداشت ہے۔ ’’ اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ ایک سیاسی فیصلہ ہے‘‘۔ عدالتی کارروائی کے دوران سلویو بیرلسکونی موجود نہیں تھے۔ انہوں نے بعد میں ایک انٹرویو میں کہا ’’مجھے یقین تھا کہ میں بری ہو جاؤں گا کیونکہ یہ مقدمہ حقیقت سے بہت دور ہے۔ انہوں نے کہا جب عدالتی نظام کی غیر جانبداری پر بھروسہ نہیں کیا جا سکے تو معاشرہ غیر مہذب ہو جاتا ہے۔ ایسے ملک کو وحشی کہا جاتا ہے اور وہاں زندگی نہیں گزاری جا سکتی۔ افسوس کی بات ہے کہ اس وقت اٹلی کو ایسی ہی صورتحال کا سامنا ہے‘‘۔
اسی طرح ان کے وکیل نے بھی اس فیصلے کو ناقابل یقین قرار دیا ہے۔ عدالت نے’ Large-scale fraud‘ نامی اس مقدمے میں قصوروار قرار دیے جانے والے افراد کو ہرجانے کے طور پر دس میلن یورو ادا کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔ اس مقدمے کی کارروائی چھ سال قبل شروع ہو ئی تھی لیکن بار بار اسے معطّل کیا جاتا رہا۔ سابق اطالوی وزیراعظم کے وکلاء نے اعلان کیا ہے کہ وہ اس فیصلے کے خلاف دس نومبر تک اپیل دائر کریں گے۔
ai / sks ( AFP, Reuters)