بھارت: مندر سے اربوں ڈالرز کے جواہرات برآمد
3 جولائی 2011کیرالہ کے چیف سیکریٹری کے جیاکمار کے مطابق مجموعی طور پر ان جواہرات کی مالیت تقریباﹰ 500 ارب بھارتی روپے یعنی گیارہ اعشاریہ دو بلین ڈالر بنتی ہے۔ اس دریافت نے اس مندر کو بھارت کے امیر ترین مندروں کی فہرست میں لا کھڑا کیا ہے۔
شری پدمن بھشوامی نامی اس مندری کے کم از کم پانچ تہہ خانوں میں موجود ان جواہرات کے ساتھ ساتھ پرانے طلائی سکے بھی برآمد ہوئی ہیں۔
جیاکمار کے مطابق،’ہم اب ایک اور خفیہ تہہ خانہ کھولنے جا رہے ہیں، جو گزشتہ ایک سو چالیس برس سے بند ہے۔‘‘
جیاکمار نے کہا کہ ان جواہرات کی اصل قیمت کا علم ماہرین آثار قدیمہ کی جانب سے کی جانے والی جانچ پڑتال کے بعد ہی کیا جا سکے گا۔
یہ مندر ہندو بھگوان وشنو سے منسوب ہے اور اس مندر کو سینکڑوں برس قبل تعمیر کیا گیا تھا جبکہ اس مندر کے زائرین اور عقیدت مندوں کی جانب سے دیے جانے والے نذرانوں کو مندر کے تہہ خانے میں رکھ دیا جاتا تھا۔
جمعرات کے روز اس مندر سے ایک ہار برآمد ہوا تھا، جو اٹھارہ فٹ لمبا تھا۔ اس کے علاوہ اس مندر سے سونے اور چاندی کے ہزاروں سکے بھی برآمد ہوئے ہیں۔
سن 1947ء میں برطانیہ سے آزادی کے بعد بھارت میں ایک ٹرسٹ مندروں کی دیکھ بھال کی ذمہ داری سرانجام دیتا رہا ہے، تاہم حال ہی میں بھارتی سپریم کورٹ نے ریاستی حکومتوں کو یہ ذمہ داری تفویض کی تھی۔ سپریم کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا تھا کہ ایک ٹرسٹ کی بجائے مندروں کی حفاظت ریاستی حکومت کو کرنی چاہیے۔
رپورٹ : عاطف توقیر
ادارت : امتیاز احمد