بھارتی فوجی اڈے میں توسیع کا منصوبہ کھٹائی میں پڑتا ہوا
3 مارچ 2018ایک سو پندرہ جزائر پر مشتمل ملک سیشیلز میں کئی جزائر تقریباً بے آباد ہیں۔ ان میں سے ایک نام ازمپشن آئلینڈ ہے اور یہ سیشیلز کے دارالحکومت وکٹوریا سے گیارہ سے زائد کلو میٹر کی مسافت پر واقع ہے۔ اسی بے آباد جزیرے پر بھارتی حکومت اپنا ایک بڑا فوجی اڈا قائم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ وہاں تقریباً پندرہ برس قبل طے پانے والے معاہدے کے تحت بھارتی بحریہ کی چوکیاں قائم ہیں۔
بھارتی فوج میں جدید روسی ہیلی کاپٹروں کی شمولیت کا امکان
چینی فوجیوں نےبھارتی دستوں پر پتھر برسائے، بھارتی حکام
متنازعہ خطے سے بھارتی فوجی انخلا امن کی پہلی شرط، چینی سفیر
پاکستان: وادیٴ نیلم میں سیاحوں کے داخلے پر پابندی
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے سن 2015 میں جمہوریہ سیشیلز کا دورہ کیا تھا۔ اسی دورے کے دوران انہوں نے بحر ہند کی جزیرہ ریاست کی حکومت کے ساتھ ایک سمجھوتا طے کیا تھا اور اسی کے تحت بھارت کو اسی جزیرے پر پہلے سے بحریہ کی چوکیوں میں توسیع اور ایک نیا بندرگاہی اڈاہ بنانے کی باضابطہ اجازت دی گئی تھی۔ تقریباً دو برس سے زائد کا عرصہ گزر گیا ہے اور ابھی تک اس سلسلے میں کوئی عملی پیش رفت سامنے نہیں آئی ہے۔
سیشیلز کے حکومت میں شامل سیاستدانوں نے زور شور کے ساتھ اِس بھارتی پلان کی حمایت کی تھی لیکن عوامی پذیرائی حاصل نہیں ہو سکی۔ عوامی، کاروباری و سماجی حلقے بھی اس کی مخالفت جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ سیشیلز کی حکومت کو اب اپنا فوجی اڈا قائم کرنے کی ضرورت ہے۔
نئی دہلی حکومت اس فوجی اڈے کو قائم کرنے کے لیے 550 ملین ڈالر بھی مختص کر چکی ہے۔ اس مناسبت سے پہلے سے طے شدہ معاہدے کی توثیق رواں برس ستائیس جنوری کو کی گئی ہے۔ اس نئے عمل کے حوالے سے سیشیلز کے اٹارنی جنرل فرینک ایلی کا کہنا ہے کہ تجدیدی عمل میں کئی اختلافی معاملات کو حل کیا گیا ہے اور یہ بھی طے پایا ہے کہ بھارت اس فوجی اڈے پر اپنے جوہری ہتھیار محفوظ نہیں کرے گا۔
سات کلومیٹر طویل ازمپیشن نامی جزیرہ بظاہر ویران ہے لیکن یہ بھارتی بحری فوج کے اہلکاروں سے آباد ہے۔ اس کی اسٹریٹیجک پوزیشن بہت اہم ہے۔ یہ رُودبار موزمبیق پر واقع ہے اور یہ سمندری گزرگاہ مال بردار بحری جہازوں کا ایک مصروف راستہ ہے۔
نئی صورت حال کے تناظر میں سیشیلز کے دارالحکومت وکٹوریا میں متعین بھارتی سفیر اوصاف سید کا کہنا ہے کہ اس فوجی مرکز میں توسیع سے رُودبار موزمبیق کے راستے سے ہونے والی بحری جہازوں کی آمد و رفت کی مناسب نگرانی ہو سکے گی اور قزاقی کی بھی حوصلہ شکنی ہو گی۔ بھارتی سفیر کے مطابق اُن کا ملک اپنے مال بردار بحری جہازوں کی سلامتی کا متمنی ہے۔
بھارت اور سیشیلز کے درمیان دفاعی معاہدہ سن 2003 میں طے پایا تھا اور اُسی میں پہلی مرتبہ بھارت کو اجازت دی گئی تھی کہ وہ ازمپشن جزیرے پر فوجی اڈا قائم کر سکتا ہے۔ یہ اجازت تیس برس کے لیے تھی۔ پہلے سن 2015 اور پھر رواں برس اضافی معاملات کی توثیق کی گئی ہے۔