1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکی بیڑا خلیج کی طرف روانہ

شامل شمس15 جون 2014

امریکا نے عراق کے بحران کے تناظر میں اپنا ایک طیارہ بردار بحری بیڑا خلیج فارس کی جانب روانہ کر دیا ہے۔ ’یو ایس ایس جارج ایچ ڈبلیو بُش‘ نامی یہ طیارہ بردار جہاز شمالی بحیرہء عرب سے خیلج فارس پہنچے گا۔

https://p.dw.com/p/1CIda
Irak ISIL Freiwillige
تصویر: Reuters

امریکی وزیر دفاع چک ہیگل کے مطابق بحری بیڑے کو خلیج کی جانب بھیجنے کا اقدام سُنی عسکریت پسندوں کی تیزی سے دارالحکومت بغداد کی جانب پیش قدمی کے جواب میں اٹھایا گیا ہے۔ اس جہاز پر درجنوں لڑاکا طیارے موجود ہیں۔ اگر صدر اوباما نے عراق میں مداخلت کا فیصلہ کیا تو فوری طور پر اس بیڑے کے ذریعےکارروائی کی جا سکے گی۔

خیال رہے کہ جمعے کے روز امریکی صدر باراک اوباما نے عراق میں امریکی افواج کی تعیناتی کے امکان کو رد کر دیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ عراقی حکومت کی عسکری مدد کے لیے اس بات کے علاوہ تمام امور پر غور کیا جا رہا ہے۔ اوباما کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس مسئلے کے مستقل حل کے لیے عراقی رہنماؤں کو فرقہ واریت کے خاتمے کے لیے سیاسی مفاہمت کی راہ اپنانا ہو گی۔ ان کے مطابق امریکی نیشنل سکیورٹی ٹیم اگلے چند روز میں اس حوالے سے ایک منصوبہ تیار کر لے گی۔

دوسری جانب عراقی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ آئی ایس آئی ایل کے خلاف جوابی کارروائی کرتے ہوئے سُنی عسکریت پسندوں کی پیش قدمی کو سُست رو بنا دیا گیا ہے۔ عراقی حکومت کو یہ کامیابی ایران کے اس اعلان کے ایک روز بعد ملی ہے، جس میں دولت اسلامیہ فی العراق والشام (آئی ایس آئی ایل) اور دیگر عسکری گروپوں کے خلاف مدد فراہم کرنے کا وعدہ کیا گیا تھا۔

امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے کہا ہے کہ امریکی مدد صرف اسی وقت کارگر ثابت ہوگی جب عراقی رہنما خود متحد ہوں گے۔

ایران کے صدر حسن روحانی نے چند روز قبل تہران میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب میں یہ عندیہ دیا تھا کہ اگر عراقی حکومت نے ان کے ملک سے درخواست کی تو سنی شدت پسندوں سے نمٹنے کے لیے ایران عراق کی مدد کرے گا۔ انہوں نے اس عزم کا بھی اظہار کیا کہ ایران اپنی سرحدوں کی حفاظت کے لیے تمام اقدامات کر رہا ہے۔

سنی شدت پسند گروہ اسلامک اسٹیٹ اِن عراق اینڈ شام نے گزشتہ چند روز میں شمالی عراق کے متعدد اہم شہروں پر قبضہ کر لیا تھا، تاہم جمعے اور ہفتے کی درمیانی شب پولیس اور مقامی رہائشیوں نے ایک اور علاقے سے بھی ان شدت پسندوں کو مار بھگایا۔

ہفتے کوعراقی وزیراعظم نوری المالکی نے سمارا کے علاقے میں اہم شیعہ درگاہ ’’العسکری‘‘ کا دورہ کیا۔ شیعہ مسلک سے تعلق رکھنے والے وزیراعظم نوری المالکی کے مطابق ملکی پارلیمان نے انہیں سکیورٹی فورسز کا کمانڈر اِن چیف مقرر کرتے ہوئے لامحدود اختیارات دے دیے ہیں، تاکہ وہ شدت پسندوں سے نمٹ سکیں۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید