1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اسلامک اسٹیٹ کو فضائی حملوں سے نشانہ بنایا ہے: ایران

عابد حسین6 دسمبر 2014

رواں ہفتے کے دوران امریکا نے کہا تھا کہ عراق میں سنی انتہا پسند تنظیم اسلامک اسٹیٹ کو ایرانی جنگی طیاروں نے نشانہ بنایا ہے۔ تہران حکومت نے پہلے اِس کی تردید کی تھی لیکن اب تسلیم کر لیا کہ فضائی حملے کیے گئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/1E04P
تصویر: Reuters

ایران کے نائب وزیر خارجہ ابراہیم رحیم پور نے برطانوی اخبار دی گارڈین کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ عراق میں فعال انتہا پسند تنظیم اسلامک اسٹیٹ کے ٹھکانوں کو اُن کی ملکی فضائیہ نے نشانہ بنایا ہے۔ ایسے حملوں کا ایران کی جانب سے پہلی بار اعتراف کیا گیا گیا ہے۔ ابراہیم رحیم پور کا کہنا تھا کہ یہ حملے دوست ملک عراق کی دفاعی ضروریات و مفادات کے تناظر میں کیے گئے ہیں۔ ایرانی نائب وزیر خارجہ کا اشارہ بغداد حکومت اور خود مختار علاقے کردستان کا اسلامک اسٹیٹ کے خلاف مسلح کارروائیوں کی طرف تھا۔

ایرانی نائب وزیر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ اِن فضائی حملوں کے حوالے سے امریکی فوج کے ساتھ کسی قسم کا کوئی تعاون نہیں کیا گیا ہے بلکہ صرف بغداد حکومت کے ساتھ رابطوں سے یہ حملے کیے گئے ہیں۔ رحیم پور نے بغداد حکومت کے ساتھ رابطوں کی تفصیل بیان کرتے ہوئے بتایا کہ ایران کی جانب سے کیا جانے والا ہر حملہ بغداد حکومت کی درخواست کی روشنی میں ہے۔

Kämpfer Schiitische Miliz mit IS Flagge an der Front in Jalawla 23.11.2014
اسلامک اسٹیٹ نے علاقائی سلامتی کو خطرے میں ڈال دیا ہےتصویر: Reuters

دوسری جانب عراق کے وزیر اعظم حیدر العبادی کا کہنا ہے کہ انہیں ایرانی حملوں کا کوئی علم نہیں ہے۔ رحیم پور نے یہ بھی کہا کہ اگر عراق کے حالات بھی شام کی طرح خراب ہوئے تو ایسی صورت میں ایران عراق میں مداخلت کرنے پر مجبور ہو جائے گا۔

اِسی ہفتے کے دوران منگل کے روز امریکی وزارتِ دفاع کی جانب سے بتایا گیا تھا کہ ایران نے بھی عراق میں اسلامک اسٹیٹ کو ٹارگٹ کیا ہے۔ امریکی محکمہ دفاع کے ترجمان ریئر ایڈمرل جان کِربی نے نیوز ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ امریکا کو ایسے اشارے ملے ہیں کہ گزشتہ کئی دنوں کے دوران ایران کے F-4 فینٹم طرز کے جنگی ہوائی جہازوں نے اسلامک اسٹیٹ کے ٹھکانوں پر کئی بار بمباری کی۔ اسلامک اسٹیٹ کے خلاف امریکا نے ایرانی تعاون کو قبول کرنے کو ملکی پالیسی کے منافی قرار دیا تھا۔

امریکی وزارت دفاع کے بیان کے کچھ گھنٹوں کے بعد ایران کے ایک اعلیٰ حکومتی اہلکار نے کہا کہ تہران حکومت نے ہمسایہ ملک عراق میں اسلامک اسٹیٹ کے اہداف پر کبھی بھی کوئی فضائی حملہ نہیں کیا۔ انہوں نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو یہ بات اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتائی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران کبھی بھی عراق میں اسلامک اسٹیٹ کے خلاف حملوں میں شامل نہیں رہا۔ اس ایرانی اہلکار نے یہ بھی کہا تھا کہ اس حوالے سے امریکا کے ساتھ کسی بھی طرح کا تعاون خارج از امکان ہے۔