1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اسلامک اسٹیٹ پر امریکی حملے جاری اور کوبانی پر قبضے کی جنگ

Abid Hussain Qureshi25 ستمبر 2014

عراق اور شام میں فعال سنی انتہا پسند گروپ اسلامک اسٹیٹ کو امریکی فضائی کارروائی کا سامنا ہے۔ عراق میں فرانسیسی جنگی طیارے بھی فضائی حملوں میں شریک ہیں۔

https://p.dw.com/p/1DKwC
تصویر: Reuters/Mass Communication Specialist 3rd Class Brian Stephens/U.S. Navy

بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب امریکی طیاروں نے اسلامک اسٹیٹ کے جنگجُوؤں کو مشرقی شامی علاقوں میں نشانہ بنایا۔ اسلامک اسٹیٹ کے جہادیوں پر کیے گئے امریکی فضائی حملوں میں کم از کم 14 جنگجُوؤں کی ہلاکت کا بتایا گیا ہے۔ امریکی فوجی حکام کے مطابق یہ حملے مشرقی شام کے علاقوں الحَسکہ، ابُو کمال اور میادین میں کیے گئے ۔ لندن میں قائم سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے مقامی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ فضائی حملوں میں پانچ سویلین بھی مارے گئے۔

Kurden fliehen vor der IS-Gewalt
ایک اکیلا کُرد فائٹر اور پس منظر میں عین العرب یا کوبانی شہر سے نکلنے والی موٹر گاڑیاں دکھائی دے رہی ہیںتصویر: DW/Alice Martins

یہ امر اہم ہے کہ عراق کے بعد اب امریکا نے گزشتہ منگل سے شام میں بھی سنی انتہا پسند تنظیم اسلامک اسٹیٹ کے مسلح شدت پسندوں کو نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے۔ فرانس بھی شام میں اسلامک اسٹیٹ کے باغیوں کو ٹارگٹ کرنے پر غور کر رہا ہے۔ اُدھر برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے اپنے ملک کی پارلیمنٹ سے درخواست کی ہے کہ وہ اسلامک اسٹیٹ کے جہادیوں کو نشانہ بنانے کی اجازت دے۔ دریں اثنا امریکی صدر باراک اوباما نے بدھ کے روز اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اپنے خطاب میں کہا ہے کہ دنیا کو شدت پسند گروپوں کے ’موت کے نیٹ ورک‘ کے خاتمے کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔

اِسی طرح ترکی کی سرحد کے قریب اہم شامی شہر عین العرب یا کوبانی کی جنگ میں کوئی کمی رونما نہیں ہوئی ہے۔ تین دن قبل اسلامک اسٹیٹ کے شدت پسندوں کی پیشقدمی جس تیزی سے جاری تھی، اب اُس میں خاصی سست روی پیدا ہو گئی ہے اور اِس کی وجہ امریکی فضائی حملے خیال کیے گئے ہیں۔ دوسری جانب ایک امریکی اہلکار کے مطابق القاعدہ سے وابستگی رکھنے والے غیر معروف جہادی گروپ خراسان کا لیڈر محسن فضلی شام پر پہلے روز کے امریکی فضائی حملوں میں مارا گیا ہے۔

Syrien IS Kämpfer in Raqqa
کوبانی شہر کے گرد اسلامک اسٹیٹ کے جنگجُو گھیرا تنگ کرتے ہوئےتصویر: picture-alliance/AP Photo

اسلامک اسٹیٹ کے ایک کارکنوں نے نیوز ایجنسی روئٹرز کو بتایا کہ کوبانی کے مغرب میں کئی دیہات کو قبضے میں لے کر کرد جھنڈے کی جگہ سیاہ پرچم لہرا دیا گیا ہے۔ کرد فائٹرز کے ڈپٹی کمانڈر اوجلان عیسُو کا کہنا ہے کہ کوبانی کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ عیسُو نے امریکی قیادت میں قائم اتحادیوں سے کہا ہے کہ وہ اپنے فضائی حملوں کا دائرہ کار بڑھائیں تاکہ اسلامک اسٹیٹ کے جہادی مزید پیشقدمی سے باز رہیں۔ عیسُو کے مطابق اسلامک اسٹیٹ کے جنگجُو اب کوبانی کی جانب جنوبی سمت سے بڑھ رہے ہیں۔

شامی سرحد سے ترکی پہنچنے والے مہاجرین نے بتایا کہ اسلامک اسٹیٹ کی پیشقدمی سے صورت حال انتہائی خراب ہو چکی ہے۔ اُن کے مطابق انتہا پسند مقبوضہ کُرد دیہات کو نذر آتش کرنے کے علاوہ مقید افراد کو قتل کرنے سے گریز نہیں کر رہے۔ کوبانی کے ایک استاد مظلوم برغادن کا کہنا ہے کہ اسلامک اسٹیٹ جہادی گروپ اُن کے کلچر اور قوم کو نابود کرنے کی کوشش میں ہے۔

شام میں صدر بشار الاسد کی حکومتی فوج نے دارالحکومت دمشق کے شمال مشرق میں واقع عدرا الاومالیہ کے علاقے کو بازیاب کروا لیا ہے۔ اس علاقے پر ایک جہادی گروپ کا قبضہ تھا۔ یہ علاقہ دمشق سے تیس کلو میٹر کی دوری پر ہے۔ عدرا الاومالیہ پر قبضے کی خبر لبنان کی شیعہ انتہا پسند تنظیم حزب اُللہ کے ٹیلی وژن چینل المنار پر جاری کی گئی۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید